SON DAKİKA

Naya Pakistan Global

اسٹاک مارکیٹ میں ایک روز کی تیزی کے بعد مندی

اسٹاک مارکیٹ میں ایک روز کی تیزی کے بعد مندی
17 November 2021 - 15:14

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاروں کی محتاط طرز عمل کے باعث مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 348.49 پوائنٹس کی کمی سے 46 ہزار 194.42 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

 

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے سبب انڈیکس 0.75 فیصد گرگیا جس سے مارکیٹ کے سرمائے میں 51 ارب 24 کروڑ 9 لاکھ روپے کی کمی ہوئی۔

اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی کے اعلان اور پالیسی ریٹ میں اضافے کا اسٹاک مارکیٹ میں اثر دیکھنے میں آیا، اس کے علاوہ پارلیمنٹ اجلاس میں مجوزہ اہم قانون سازی کی ضمن میں بھی خدشات ظاہر کئے جارہے تھے، جس کے باعث سرمایہ کار نئی سرمایہ کاری کے بجائے شیئرز کی فروخت کو ترجیح دیتے نظر آئے تاہم توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ پارلیمنٹ سے اسٹیٹ بینک سے متعلق بل کی منظوری سے جمعرات کو مثبت رجحان کا امکان ہے۔

قیمتوں میں اُتار چڑھاؤ کے لحاظ سے سیپ ہائر کے شیئرز کی قیمت 44.50 روپے اور سسٹمز لمیٹڈ کے شیئر کی قیمت میں 20.71 روپے کی کمی ہوئی، جبکہ گیٹرن کے شیئر کی قیمت 39.73 روپے اور مری بریوری کے شیئر کی قیمت 35.40 روپے بڑھ گئی۔

جن کمپنیوں کے شیئرز کی سب سے زیادہ خرید و فروخت ہوئی ان میں سروس فیرکس، ٹی آر جی پاک، غنی گلاس، ٹی پی ایل پراپرٹیز اور میرٹ پیک شامل ہیں، ان تمام کمپنیوں کا کاروبار ایک کروڑ شیئرز سے زیادہ رہا۔

کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ابتدائی اوقات میں کے ایس ای 100 انڈیکس 46 ہزار 615 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تاہم بعد ازاں سب سے پہلے ٹی آر جی کمپنی کے شیئرز کی فروخت دیکھنے میں آئی اور بعد ازاں دیگر شعبوں میں بھی شیئرز فروخت کا دباؤ بڑھ گیا، جس کے نتیجے میں مندی رہی جو ٹریڈنگ کے آخر تک برقرار رہی۔

بدھ کو مجموعی طور پر 343 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا، جن میں 241 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آئی اور 83 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ 19 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی منگل کی نسبت 1.3 فیصد کم رہا۔

واضح رہے کہ منگل کو  پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان تھا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی بھرپور خریداری کے سبب کے ایس ای 100 انڈیکس 806 پوائنٹس کے اضافے سے 46 ہزار کی نفسیاتی حد کو بحال کرتے ہوئے 46 ہزار 542 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ تیزی کے نتیجے میں مارکیٹ کے سرمائے میں بھی ایک کھرب 17 ارب 34 کروڑ روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا تھا اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی پیر کی نسبت 40 فیصد زیادہ رہا تھا۔