اسموگ موٹر سائیکلوں پر سوار افراد پر زيادہ اثر کرتی ہے اس لیے ایسے افراد کو روزانہ سفر کے دوران اپنے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانی چاہئیں۔
پنجاب کے دیگر شہروں کی طرح لاہور میں بھی ان دنوں اسموگ کےڈيرے ہیں جو صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔
ایسی صورتحال میں موٹرسائیکل سوار کو چاہیے کہ وہ ماسک پہنيں، گلاسزلگائيں اور پانی کی بوتل بھی اپنے ساتھ رکھیں اور دوران سفرضرورت پڑنے پرمنہ اورآنکھوں پرپانی کےچھینٹےماریں۔
پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے بتایا ہے کہ اسموگ کو صوبائی حکومت نے آفت ڈکلئیرکردیا ہے۔حسان خاور نے بتایا کہ پنجاب میں سردیوں کی آمد پر فضائی آلودگی بڑھ جاتی ہے اور اس آلودگی کو پھيلانے ميں بڑا کردار ٹريفک کا ہے۔انھوں نے بتایا کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیےشہرمیں الیکٹرک بسیں چلانے جارہے ہیں جس سے ماحول پر بہتر اثر پڑے گا۔ لاہورمیں ٹریفک کانظام بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں،ٹریفک پولیس نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور کو اسموگ سے بچانے کیلئے اینٹی اسموگ ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لاہور میں اینٹی اسموگ ٹاسک فورس کمشنر لاہور محمدعثمان کےزيرنگرانی کام کرے گی۔اس فورس میں 5خصوصی اسکواڈز تشکیل دئیے گئے ہیں۔
انسپکٹرماحوليات،واسا،ایم سی ایل،انڈسٹریز اور پوليس اینٹی اسموگ اسکواڈ کا حصہ ہونگے۔ہر اسکواڈ روزانہ12 اور ایک ہفتہ میں60 صنعتی یونٹس چیک کرےگا۔
کمشنرلاہور نے بتایا کہ شہر میں دھواں چھوڑنےوالی گاڑیوں کے خلاف ایکشن کیلئےبھی2 ٹیميں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کےعلاوہ زگ زیگ پر منتقل بھٹوں اور تمام فیکٹریوں کی ازسرنو چیکنگ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اینٹی اسموگ اسکواڈبوائلر اور فرنس استعمال کرنے والی شہر کی تمام فيکٹريوں کو چیک کرےگا۔کمشنر لاہور نے واضح کیا کہ غلط ایکشن پر اسکواڈ کےخلاف بھی محکمانہ ایکشن ہوگا۔
جوڈیشل واٹر انوائرمنٹ کیمشن کارکردگی رپورٹ
رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر کے 4ہزار87 اینٹوں کے بھٹوں کی انسپکشن کی گئی، جس میں سے آلودگی کا باعث بننے والے بھٹہ مالکان کو 2کروڑ 74لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کیے گئے۔
جدید ٹیکنالوجی پر بھٹوں کو منتقل نہ کرنے والے 250 بھٹوں کو سیل کیا گیا جبکہ 742 بھٹہ مالکان کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے۔ ماحول دشمن 22 بھٹہ مالکان کو فوری گرفتار کروایا گیا۔