اسلام آباد کی ایک سیشن عدالت نے چار نوجوانوں کو کالج میں گھسنے، طلباء پر حملہ کرنے اور اساتذہ کو ہراساں کرنے کے جرم میں جیل بھیج دیا ہے۔
سیکٹر ایف 11۔3 میں واقع اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز کے پرنسپل ڈاکٹر اسد فیض کے مطابق واقعہ جمعہ 12 نومبر کو علی الصبح پیش آیا۔
انہوں نے پولیس کو بتایا کہ لڑکے، جن کی عمریں 20 اور 25 سال کے درمیان تھیں، گرے ویگو سے اترے اور صبح 8 بجے کالج کے مرکزی دروازے کو پیٹنا شروع کر دیا، وہ نشے میں لگ رہے تھے، مشتبہ افراد نے پہلے سیکیورٹی گارڈ کو زدوکوب کیا، بدتمیزی کی اور پھر زبردستی عمارت میں گھس گئے۔
اسد فیض کا کہنا ہے کہ اندر داخل ہوتے ہی لڑکوں نے طلباء پر حملہ کرنا شروع کردیا، ہر وقت زور زور سے ہنستے رہے، انہوں نے کالج میں خواتین اساتذہ کو بھی ہراساں کیا۔
ڈاکٹر فیض نے مزید کہا کہ ملزمان نے اساتذہ اور طلباء کو دھمکیاں بھی دیں۔
پرنسپل نے مزید کہا کہ کالج میں زبردستی گھس کر اور اساتذہ و طلبہ سے بدتمیزی کرکے ان لوگوں نے نہ صرف ایک تعلیمی ادارے کے ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ قانون کو بھی توڑا ہے۔
واقعے کے فوری بعد ڈاکٹر فیض نے شالیمار پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی، ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 34، 354، 355، 452 اور 506 شامل کی گئی ہیں۔
ملزمان کی شناخت فائز جاوید، فیضان مرزا، حارث امتیاز اور فیصل خان کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا تھا، ملزمان کو ہفتہ کو عدالت میں پیش کیا گیا، مقامی عدالت نے چاروں افراد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ملزمان نے عدالتی کارروائی کے دوران بھی بدتمیزی کی اور ویڈیو بنانے والے صحافیوں پر حملہ کرنے کی بھی کوشش کی۔