لاہور کو اسٹیٹ آف دی آٓرٹ بنانے کے بڑے بڑے دعوے تاحال پورے نہیں ہوسکے ہیں۔ بجٹ منظور ہونے کے باوجود ترقياتی کام شروع بھی نہ ہوسکے۔ اسلام آباد سے آنے والوں کے لیے دریائے راوی کے داخلی دروازے پر تاریخی عمارتوں کی مناسبت سے کوئی کام نہ ہوسکا اور5 کروڑ روپے کا منصوبہ صرف کاغذوں تک محدود ہے۔اس کےعلاوہ ضلعی انتظامیہ ٹریفک میں رکاوٹ بننے والی 10 بڑی مارکیٹوں کو بھی رنگ روڈ کے قریب شفٹ نہیں کرواسکی ہے۔اس منصوبے کے لیے1ارب روپے رواں مالی سال کے بجٹ میں مختص ہوئے۔ اکبری منڈی،عینک مارکیٹ،شاہ عالم مارکیٹ اوراعظم کلاتھ مارکیٹ سمیت10 مارکیٹس بھی ضلعی انتظامیہ کے سینکڑوں دوروں کے باوجود اپنی جگہ سے نہیں ہٹائی جاسکیں۔