اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف نے سینیٹ اوپن ووٹنگ سے متعلق آئینی ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کر لیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے تینوں اپوزیشن جماعتوں نے آپس میں رابطہ بھی کیا ہے جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کی بھر پور مخالفت کی جائے گی۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کا ترمیمی بل جلد بازی اور بدنیتی اور تحریک انصاف کے ذاتی مفاد پر مشتمل ہے ، انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ایک بل اور ایک ترمیم سے نہیں ہوتے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ ایم پی ایز کے ریٹ کسی اور نے نہیں وزیراعظم نے خود لگائے ، سینیٹ انتخابات آئین اور قانون کے مطابق ہونگے، وزیراعظم کی خواہش مطابق نہیں۔
ادھر شازیہ مری کا کہنا ہے کہ قوم کو سلیکٹڈ اور سفاک حکومت کے خلاف میدان میں آنا پڑے گا۔
دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے انکشاف کیا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے سے متعلق آئینی ترمیم ناکام بنانے کے لیے اپوزیشن نے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
سلیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ نیب تاجروں کے معاملات میں مداخلت کرنا بند کر دے ، ورنہ پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ ٹریڈنگ اکاؤنٹ بند کر دیں گے ، انہوں نے کہا کہ نیب کا رویہ تبدیل نہ ہوا تو معیشت ایک بار پھر بحران کا شکار ہوسکتی ہے۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ نیب نے میرے خلاف جتنے کیس بنانے ہیں بنائیں مجھے پروا نہیں۔