اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ لاہور میں افضل کھوکھر کا گھر مسمار کر دیا گیا ، تاریخ میں کسی ممبر اسمبلی کا گھر مسمار نہیں کیا گیا ، افضل کھوکھر پر مسلم لیگ ن سے دور رہنے کیلئے دباؤ ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ممبر اسمبلی کا گھر حکومت نے گرایا ہے۔ حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب بھی عوام اور اسمبلی کے حقوق کا دفاع نہ کرسکے ، اسپیکر میں ہمت نہیں معاملے کو استحقاق کمیٹی میں بھیج دیں ، استحقاق کمیٹی گھر گرانے کا کام نہیں دیکھ سکتی تو پھر کیا کرسکتی ہے ؟ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے ممبر کو دبانا چاہتی ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں متواتر اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے ، بجلی کی قیمتوں پر حکومتی وزرا جھوٹ بولتے رہے ہیں ، ٹرانسپیرنسی رپورٹ حکومتی کرپشن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں نالائق ترین اور کرپٹ حکومت ہے۔ رہنماؤں کو میڈیا سے بات کرنی ہو تو پارلیمنٹ سے باہر آنا پڑتا ہے ، پارلیمنٹ لاجز میں میڈیا سے گفتگو پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ منتخب نمائندے سڑکوں پر عوام سے بات کرتے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے اجلاس میں بیٹھتا ہے۔ پاکستان کے عوام مشکل میں ہیں ، معیشت تباہ ہو چکی ہے ، حکمران حکمرانی کے زعم میں عوامی مسائل بھول گئے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ علی زیدی نے مجھ پر جتنے الزام لگانے ہیں لگا لیں ، ثبوت لیکر عدالت میں آئیں میں حاضر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں ، نظام کی تبدیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی انتشار نہیں ، پی ڈی ایم میں 11 جماعتیں ہیں ، اختلاف رائے ہوتا ہے۔ پی ڈی ایم فیصلوں کی پابندی ہر جماعت نے کی ہے ، محمد زبیر ناشتہ کرنے گئے تھے ، آرمی چیف بھی وہاں آئے ہوئے تھے۔