نئی دہلی(این پی جی میڈیا)بھارتی کسانوں نے یوم جمہوریہ پر دارالحکومت نئی دہلی پر چڑھائی کردی ہے اور ’ساڈا حق ایتھے رکھ‘ کے مصداق اپنا حق لینے کیلئے مودی سرکار کو گھیرنے کی تیاری کرتے ہوئے دولاکھ سے زائد ٹریکٹرز کے ساتھ لال قلعے پر جھنڈا لہرا دیا ہے۔
The mob, brandishing swords and sticks, has now reached the Red Fort.
Imagine during a war the world’s largest democracy allows the enemy to blitzkrieg through to the very heart of the capital.
Unbelievable. Unacceptable. Heads must roll for this. pic.twitter.com/IZs4KFrLje
— Anand Ranganathan (@ARanganathan72) January 26, 2021
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی سرکارکی غلط پالیسیوں پر احتجاج کرنے والے کسانوں نے یوم جمہوریہ کو کشمیریوں کی طرح یوم سیاہ ہی بنادیا ہے اور ٹریکٹر ریلی پر ہونے والی لاٹھی چارج کو بھی خاطر میں نہ لاتے ہوئے لال قلعہ پر اپنا جھنڈا لہرا دیا ہے۔
The Republic of India has surrendered.
Hope you and your bishops and your knights are enjoying your 4D Chess. pic.twitter.com/LDSrMYbF16
— Anand Ranganathan (@ARanganathan72) January 26, 2021
کسانوں کی ریلی کو روکنے کیلئے غازی آباد سے نئی دہلی کی طرف تمام راستیں بند ہیں اور سرحد کے قریب کسانوں کو روکنے کےلیے بڑی رکاؤٹیں کھڑی کردی گئی تھیں۔
Watch | Swaraj India President Yogendra Yadav appeals for calm after the #TractorRally turns chaotic #FarmersProtest pic.twitter.com/0fUYnm5mBP
— NDTV (@ndtv) January 26, 2021
دوسری جانب جب کسانوں نے پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹیں توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی تو بھارتی فورسز کی جانب سے کسانوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
See whats happening in the biggest Democrazy India at #RepublicDay
Sikhs, Punjab paying on Indian
#HistoricTractorMarch
pic.twitter.com/ckaEY0EEjX— #IAmKhokhar (@Symmetric_Khokh) January 26, 2021
کسان رکاوٹیں توڑ کرٹریکٹرز کے ساتھ دہلی میں داخل ہو گئے ہیں جبکہ اس دوران پولیس سے جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور یوپی سمیت کئی ریاستوں سے قافلوں کی دارالحکومت آمد جاری ہے۔
Khalistan Flag On the top in India #IndianRepublicBlackDay pic.twitter.com/rbZjG7rSMH
— ZaMaN MeHar ?? (@Mrinsafian) January 26, 2021
بھارتی حکومت کا موقف ہے کہ اس ریلی کے لیے کسی دوسرے دن کا بھی انتخاب کیا جا سکتا تھا، 26 جنوری کو کسانوں کی ریلی ملک و قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہو گی۔
They are provoking the Backbone of India.
They are testing our Patience.
Modi Govt just neglecting for somebody’s interest.
#IndiaWithFarmers pic.twitter.com/R7ub38Mie7
— ? ? (@southcongressi) January 26, 2021
کسانوں نے ساری رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے نئی دہلی میں کے لال قلعے پر خالصتان کا جھنڈا لہرا دیا ہے۔
” The Art”. A Little Artist #दिल्ली_पुलिस_लठ_बजाओ pic.twitter.com/A9EHMx1AgT
— अंकिता सिंह (@indiaAnkita) January 26, 2021
یاد رہے کہ بھارت نے26 جنوری 1950 کو اپنے آئین کی منظوری دی تھی۔ اس وقت سے اس روز کو یوم جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
Murder of the Republic of india. pic.twitter.com/Q8Khy9ULH7
— Ved ✋? (@RGforpeople) January 26, 2021
ہندوستان کے72ویں یوم جمہوریہ پر بھارتی شہری اپنی شناخت تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔ مودی نے لاکھوں اقلیتوں کو پناہ گزین بنا کررکھ دیا ہے۔
Khalistan Flag + Nishan Sahib on Red Fort on Indian Republic Day.
Happy Republic Day to the new India led by BJP. pic.twitter.com/LKXBvolw78
— Mystic Vedette (@North_Star88) January 26, 2021
آج یوم جمہوریہ کے موقع پر باشعور عوام سوال کر رہے ہیں کیا یہ نہرو اور گاندھی کا سیکولر ہندوستان ہے یا آرایس ایس کا ہندو راشٹرا؟ یہ شائننگ انڈیا ہے یا ریپستان کہ جہاں غیر ملکی سیاح بھی محفوظ نہیں؟
Hoisting Khalsa flag exactly where flag of India is unfurled…
What has Khalsa got to do with farm bills? Who is playing religion card now? Where is the respect for constitution?
Sabke pichwade jab dande padenge to sabse pehle constitution ke peeche chhupenge bklode… pic.twitter.com/3sfhsJS9rQ
— INFERNO (@TheAngryLord) January 26, 2021
ہندوانتہا پسند حکومت سے تنگ عوام سوال اٹھا رہے کہ یہ جمہوریت ہے یا پھر مودی کی مطلق العنان سیاست؟ نئے شہریت بل سے لوگ اپنی شناخت کے حوالے سے پریشان ہیں۔
مودی نے لاکھوں مسلمان کو ہندوستانی ریاست سے بے دخل کرکے پناہ گزین بنا دیا ہے۔ ہندوستان کی خدمت کرنے والے سائنسدان، شعرا اور آرٹسٹ اپنی شناخت کھو بیٹھے ہیں۔
Happy(?) “Re”-Public Day India #கொடிஅரசும்_குடிஅரசும் pic.twitter.com/O0oX13Id6S
— Contractor Karuppasamy (@ksamhere) January 26, 2021
اقلیتیں ہوں یا مقبوضہ وادی، کسان احتجاج ہو یا طلبہ بھارت میں موجودہ حکومت سے آزادی کے نعرے گونجنے لگے ہیں۔
آج کا سورج ایک ایسے ہندوستان پر طلوع ہوا کہ جس کا شیرازہ بکھر رہا ہے۔ آج ہندوستان تقسیم ہو رہا ہے۔ بھارت کا 72واں یوم جمہوریت آج بیشتر بھارتیو ں کےلیے یوم سیاہ ہے۔
Under the Modi government, India has become a dangerous, violent place for Muslims#IndianRepublicBlackDay@TeamPakistans@TeamISP1 pic.twitter.com/Sec9tcdh13
— Malik Mohsin Raza (@MalikMohsin_) January 26, 2021
بھارت میں اقلیتوں کی بدحالی قائد اعظم کی بصیرت کو صحیح ثابت کرتی نظر آتی ہے۔ مودی سرکار کی آئین کی پامالی کے باعث بھارتی شہریوں کی اکثریت تشویش میں مبتلا ہے۔
India are celebrating #RSSRepublicDay after so much oppression on Muslims & Sikhs of India & in Kashmir, What could be more cruel to humanity & Democracy ? ?#IndianRepublicBlackDay pic.twitter.com/UH4gKKBQ2t
— Malik Hanzla جان (@MHJAANPTI) January 26, 2021
آج مودی کے ہندو راشٹرا میں مذہبی اقلیتوں کے لیے زمین تنگ ہو چکی ہے۔ مودی کے آمرانہ اوریکطرفہ فیصلوں کے باعث ہندوستان میں جمہوریت دم توڑ رہی ہے۔
ہندو اکثریت کی اجارہ داری کے ریلے میں بھارت کا نام نہاد سیکولرازم خس وخاشاک کی طرح بہہ چکا ہے۔ موجودہ حالات میں بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریبات خود فریبی اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔
#RSSRepublicDay
Modiji, entire India is watching your government ruthlessly beat Farmers on Republic Day.
You have the Police but the People of world are with Farmers.
Stop beating Farmers. pic.twitter.com/cJrYxvv8aq— م0ح$!ن Rافiق ?????? (@ihtiatkr) January 26, 2021
بھارت کے اندر اور باہرسکھ اپنے ساتھ بڑھتے تعصب اور ناانصافی پر آگ بگولہ ہیں۔ کسانوں کی احتجاجی تحریک 120لاشیں اُٹھا کر بھی پورے زور شور سے جاری ہے۔
Security personnel resort to lathicharge to push back the protesting farmers, in Nangloi area of Delhi. Tear gas shells also used#FarmersProstest #Delhi
(ANI) pic.twitter.com/jbcqU9k7y3
— The Times Of India (@timesofindia) January 26, 2021
بھارتی کسان آج دہلی میں 100 کلومیٹر لمبی ٹریکٹر ریلی نکالیں گے جو مودی کی فاشسٹ حکومت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرے گی۔
ایک ظالم اور جابر ریاست نے مقبوضہ کشمیر کوبڑی جیل بنا رکھا ہے۔ بھارتی حکومت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔
Live scenes of #KisanTractorRally from Indian Capital.
India having something far more than TLP moments.. ?
Thanks TLP nibbas, you peeps are so good. pic.twitter.com/C73MeHEbit
— Abdullah Qamar ツ (@AbdullahQamarr) January 26, 2021
کشمیریوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک پر بھارت کو دنیا بھر کی مذمت کا سامنا ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے یوم جمہوریہ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت سے انکار کر دیا ہے۔
آج بھارت کے بالی وڈ کا سافٹ امیج تار تار ہو چکا اور ہندوستان کی فلم انڈسٹری بھی بی جے پی کے زیرِ عتاب ہے۔مودی فلموں میں بھی آزادی کے نعروں سے خوفزدہ ہے۔
REPUBLIC DAY? INDIA?
A Farmer Has Been Shot Dead By Delhi Police. #ShameOnDelhiPolice#HistoricTractorMarch pic.twitter.com/xoZvQmDbbV— Gagandeep kaur (@gtoor538) January 26, 2021
خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کا یہ عالم ہے کہ ہندوستان کو اب ریپستان کہا جاتا ہے۔ انسانی زندگی کے حوالے سے دُنیا کے خطرناک ترین ممالک میں بھارت کا شمار ہو رہا ہے۔
مودی سرکار کی تباہ کن معاشی پالیسیوں نے بھارتی معیشت کا بھرکس نکال دیا ہے۔ بھارتی فوج بھی آر ایس ایس کے آلہ کار نریندرا مودی کے تحت سیاسی اور متنازع ہو چکی ہے۔
It’s dis-heartining to see the richest farmers do this. Sikhs r always against violence, they serve the needy. Here, theyre destroying the imge of india. @narendramodi @AmitShah Take strict action against them. Bring back the laws, no postponement req. https://t.co/UsUDcGWXfX
— Piyush Harlalka (@piyu_harlalka) January 26, 2021
بھارتی فوجیوں میں مایوسی اور خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت نے پہلے پاکستان اور بعد میں چین کے ہاتھوں ذلت کا سامنا کیا۔ نیپال کی جانب سے بھی بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو چیلنج کیا جا چکا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ ان کی ریلی میں شریک ٹریکٹرز کی تعداد دو لاکھ ہو گی۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت میں کسانوں کی جانب سے زرعی قوانین کے خلاف نومبر سے نئی دہلی کے مختلف مقامات پر کسانوں پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
Did you know this is currently happening?
Today almost 200,000 (yes estimated 200K!) tractors from villages in Punjab, Haryana, Maharashtra & more in India are taking part in MASSIVE peaceful protest to Delhi to call for justice for farmers. #TractorMarchDelhi #FarmersProtest pic.twitter.com/iKKZWUNTWM— SimRan (@SimranRoohi) January 26, 2021
احتجاجی کسانوں کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے پر امن ریلی نکالنا چاہتے ہیں لیکن حکومت ان کی اس بات پر یقین کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
JUST IN: Tractors have reached Red Fort, Delhi. #FarmersProtest #TractorMarch #RepublicDay pic.twitter.com/o5TQVbjRMZ
— Zeba Warsi (@Zebaism) January 26, 2021
بھارت کے یوم جمہوریہ پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے شرکت کا وعدہ کیا تھا لیکن پھر اپنے ملک میں کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کے باعث انہوں نے آنے سے معذرت کرلی تھی۔
It’s “FARMERS DAY” TODAY !!! #HistoricTractorMarch #FarmersProtest pic.twitter.com/deWiTG0zTT
— ???? ???? ?? (@HeerSaleti_) January 26, 2021
بھارت میں برسراقتدار انتہا پسند جونی ہندوؤں کی حکومت کے کسانوں سے مذاکرات کے کئی ادوار ہو چکے ہیں لیکن تاحال نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے ہیں۔
دوسری جانب یوم جمہوریہ کے موقع پر پریڈ کا انعقاد کیا گیا جبکہ پریڈ کی کمانڈ جنرل آفیسر کمانڈنگ دہلی ایریا لیفٹیننٹ جنرل وجے کمار مشرا کے ہاتھ میں رہی۔ ان کے ساتھ پریڈ کے سیکنڈ کمان آفیسر میجر جنرل آلوک ککڑ بھی تھے۔