اسلام آباد:حکومت نے آئی ایم ایف کی خوشنودی کے لیے عوام پر بجلی بم گرانے کی تیاری کر لی ، وفاقی وزیر توانائی نے بجلی کی قیمتوں میں 1روپے 95پیسے فی یونٹ اضافے کا اعلان کر دیا ۔
وفاقی دارلحکومت میں پریس کانفرنس کرتا ہوئے وفاقی وزیر توانائی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ کورونا کے دور میں آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود 473 ارب کی سبسڈی دی گئی، مشکل ترین دور میں پاور سیکٹر کو سبسڈی دی گئی تاہم اب ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے جارہے ہیں اور اس اضافے کے لیے نیپرا میں درخواست دے رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کہ ن لیگ کے غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ اضافہ کئی گنا زیادہ بنتا ہے۔مسلم لیگ (ن) نے دانستہ طور پر بدنیتی کے تحت یہ سارے معاہدے کیے اور کارخانے لگائے، یہ صورتحال ہمیں ورثے میں ملی۔
اس دوران اسد عمر نے کہا کہ معیشت کے تناظر میں بجلی پر بات کرنا چاہتا ہوں، چند ماہ سے معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں آرہی ہیں اور معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، برآمدات اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے، مسلم لیگ (ن) کے فیصلوں کی روشنی میں 9 روپے فی یونٹ اضافہ کرنا لازمی تھا تاہم پی ٹی آئی نے ایسا نہیں کیا۔