نئی دہلی(این پی جی میڈیا)دورہ آسٹریلیا میں بھارت کے ایک گاوں کا لڑکا اور مسلمان رکشہ ڈرائیور کا بیٹا ہیرو بن گئے۔
برسبین میں 32 برس بعد آسٹریلوی حکمرانی کا خاتمہ کرنے میں نمایاں کردار ادا کرنے والے محمد سراج کے والد رکشہ ڈرائیور تھے جو نومبر میں ان کی آسٹریلیا میں موجودگی کے دوران انتقال کرگئے، وہ قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے اپنے والد کی آخری رسومات بھی شریک نہیں ہوسکے تھے۔
اس سیریز میں ڈیبیو اور آخری ٹیسٹ میں عمدہ بیٹنگ کرنے والے آف سپنر واشنگٹن سندر ایک دیہی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد نے اپنے ایک عیسائی دوست کے نام پر واشنگٹن کا نام رکھا جو ان کی مالی معاونت کیا کرتا تھا۔
یاد رہے کہ بھارت نے آسٹریلیا کو چوتھے ٹیسٹ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد3 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیت لی، اس کامیابی کے بعد بھارت ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔
ٹیسٹ کے آخری روز بھارت کو جیت کے لیے 328 رنز درکار تھے ۔ بھارت کے 23 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین ریشابھ پانٹ نے ٹی 20 کرکٹ کی طرز سے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو کامیابی دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ریشبھ پنٹ نے 138 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز کھیلی جسکی وجہ سے بھارت نے کھیل ختم ہونے سے 18 گیندیں قبل ہی ہدف حاصل کر لیا۔
آسٹریلیا کی طرف سے دوسری اننگز میں پیٹ کمنز نے 4، نیتھن لیون نے 2 جبکہ جوش ہیزل ووڈ نے ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔ریشبھ پنت کو شاندار ناقابل شکست میچ وننگ اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
آسٹریلیا کے پیٹ کمنز سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ واضح رہے کہ بھارت نے 2 سال قبل 19-2018 میں آسٹریلیا میں ہی کھیلی گئی بارڈر – گواسکر ٹرافی بھی 2-1سے اپنے نام کی تھی ۔
یوں بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دیکر سیریز کا بھرپور دفاع بھی کیا۔بھارت 1988 کے بعد پہلی ٹیم ہے جس نے آسٹریلیا کو برسبن کے مقام پر ٹیسٹ میچ میں شکست دی۔ آخری مرتبہ 1988 میں ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کو یہاں شکست دی تھی۔