لندن: براڈ شیٹ سے متعلق لندن کورٹ کا نیا سکینڈل سامنے آگیا ، ثالثی عدالت نے تمام ذمہ داری پاکستان کے ادارے نیب پر ڈال دی۔
خیال رہے کہ لندن کورٹ کے فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کے ادارے نیب نے جان بوجھ کر براڈ شیٹ کو مالی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ۔ غلط بنیادوں پر ایل ایل سی براڈ شیٹ کے ساتھ معاہدہ توڑا اور براڈ شیٹ کے نام سے جعلی کمپنی کے ساتھ تصفیہ کا معاہدہ کرکے رقم کی ادائیگی کی ۔ 5۔1 ملین ڈالر کی یہ رقم دو اقساط میں ادا کی گئی جو غیر قانونی تھا۔ اصل براڈ شیٹ کمپنی برطانیہ میں تھی۔
مقدمے میں نیب کے تمام سابق سربراہان نے گواہی دی ۔ لندن کی ثالثی عدالت نے براڈ شیٹ کیس میں تمام ذمہ داری نیب پر ڈال دی ہے۔
عدالتی فیصلے میں مزید لکھا ہے کہ نیب نے براڈ شیٹ کی اصل کمپنی جو لندن میں رجسٹرڈ ہے اسے بتائے بغیر جعلی کمپنی کو رقم کی ادائیگی کی ، عدالت نے کہا کہ نیب نے جانتے بوجھتے ہوئے غلط کام کئے اور اس کا مقصد صرف اصل کمپنی کو مالی نقصان پہنچانا تھا۔
ادھر براڈ شیٹ نے لندن عدالت کا فیصلہ جاری کرنے کی حکومت پاکستان کی درخواست قبول کر لی ۔ کاوے موسوی کہتے ہیں کہ آخر کار حقائق سامنے آنے لگے ہیں اور پاکستانی عوام اب حقائق جان جائیں گے۔
واضح رہے کہ براڈ شیٹ نیب کیس کا فیصلہ اگست 2016 میں سنایا گیا تھا۔