اسلام آباد: وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ واٹس ایپ کی اپ ڈیٹ پالیسی پرپاکستانی صارفین میں پائی جانے والی تشویش سے بخوبی آگاہ ہیں۔ اس کے سبب پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی تیاری، سرکاری ملازمین کیلئے چیٹنگ ایپلی کیشن پر کام میں تیزی لائی گئی ہے۔
میڈیا سے بات کرتیے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی نے مزید کہا کہ اس وقت واٹس ایپ کی متنازعہ اپ ڈیٹ پرائیویسی پالیسی موضوع بحث بنی ہوئی ہے اگرچہ واٹس ایپ انتظامیہ کی جانب سے وضاحتی بیان کے مطابق پرائیویسی پالیسی کا اطلاق انفرادی صارفین نہیں بلکہ “بزنس کنزیومر” پر ہوگا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کے حساس ڈیٹا شئیرنگ پالیسی کے بعد اب یہ ضروری ہوگیا تھا کہ ہم اپرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل پر اپنی کام کی رفتار کو دوگنا کردیں تاکہ ہمارے شہریوں کی پرائیویسی کو جلد از جلد محفوظ بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تازہ اپ ڈیٹ پالیسی کو صارفین کے قبول نہ کرنے کی صورت میں ایپلی کیشن ڈیلیٹ کرنے کی جو بات کی ہے وہ باعث تشویش ضرور ہے کیونکہ یہ حق صارف سے نہیں چھینا جاسکتا کہ وہ اپنا ڈیٹا کسی کو شیئر کرنے کی اجازت دے یا نہ دے، اس پر کوئی کمپنی اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتی۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس سے صارفین کے حقوق بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔
سید امین الحق نے کہا کہ آئندہ جمعرات کو اس حوالے سے فائنل جائزہ اجلاس کیا ہے جس میں تمام امور کا پر تفصیلی غور کے بعد اسے تقریبا حتمی مراحل میں داخل کردیا گیا ہے جسے کچھ دنوں میں متعلقہ محکمے کو ارسال کرکے پارلیمنٹ میں قانون سازی کیلئے پیش کردیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ یاد رہے کہ کچھ ہفتوں قبل ہی پاکستان میں سوشل میڈیا قواعد بھی لاگو کیئے گئے ہیں ان قواعد میں یہ شامل ہے کہ تمام سوشل میڈیا کمپنیاں پاکستان میں اپنا رابطہ آفس قائم کریں تاکہ اس جیسے یا دیگر مسائل پر حکومت، کمپنیوں اور صارفین کے مابین فوری رابطوں کو یقینی بنایا جاسکے ہم اس کیلئے ان کمپنیوں کی جانب سے جواب کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے کچھ عرصہ قبل وزارت آئی ٹی کو یہ ٹاسک دیا تھا کہ سرکاری افسران و ملازمین کیلئے واٹس ایپ کی طرز پر ایک ایسی ایپلی کیشن بنائی جائے جس کا نہ صرف تمام ڈیٹا بلکہ اس پر کی جانے والی گفتگو بھی محفوظ ہو کیونکہ اس وقت دستیاب تمام چیٹنگ ایپلی کیشن کا ڈیٹا، بھارت اور امریکہ سمیت دیگر ممالک میں محفوظ ہوتا ہے جو کسی بھی وقت سیکیورٹی کے لحاط سے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ہم جون 2021 تک ہم “اسمارٹ آٖفس” کے نام سے ایک ایپلی کیشن لانچ کرسکیں گے تاہم یہ آزمائشی بنیادوں پر ہوگی جس میں آنے والی ممکنہ خرابیوں اور رکاوٹوں کو دور کرکے پھر اسی ایپلی کیشن کے ایک حصے کو یا اسی طرز کی دوسری ایپلی کیشن( کسی دوسرے نام سے ) کو عام پاکستانی صارفین کیلئے بھی لانچ کردیا جائے گا اور یہ مکمل محفوظ ایپلی کیشن ہوگی۔
اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کچھ عرصہ درکار ہوگا لیکن موجودہ دور میں تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر ہماری کوشش ہے کہ اس ایپلی کیشن کا اجراء جلد از جلد کردیا جائے۔