انقرہ(این پی جی میڈیا )ترک عدالت نے 10 مختلف جرائم کے الزام میں ملک کے متنازع اور خود ساختہ فرقے کے رہنما اور مبلغ عدنان اوکتار کو ہزار سال سے زیادہ قیدکی سزا سنادی۔
View this post on Instagram
تفصیلات کے مطابق ترک خبر رساں ادارے کی جانب سے بتایا گیا کہ استنبول کی عدالت نے عدنان اوکتار کو ایک ہزار 75 سال اور 3 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
View this post on Instagram
عدنان اوکتار پر جرائم پیشہ گروہ قائم کرنے، دھوکہ دہی، جنسی استحصال ، جاسوسی، دہشتگرد تنظیم کی امداد، اغوا اور دیگر الزامات تھے ۔عدنان اوکتار کو ان کے 200 پیروکاروں سمیت 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
View this post on Instagram
رپورٹ کے مطابق عدنان اوکتار نے 1982 میں استنبول میں اپنی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی اور انہوں نے ایک ٹی وی چینل بھی قائم کر رکھا تھا جہاں سے ان کے خود ساختہ فرقے کی تبلیغ کی جاتی تھی۔
View this post on Instagram
اس دوران عدنان اوکتار کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہوا تاہم ان کی آمدن کے ذرائع بھی مشکوک رہے۔64 سالہ عدنان اوکتار کو ایک رنگین مزاج رہنما کے طور پر بھی جانا جاتا ہے جو اکثر نیم برہنہ خواتین کے ساتھ دکھائی دیتے تھے۔
View this post on Instagram
View this post on Instagram
View this post on Instagram
View this post on Instagram
View this post on Instagram
View this post on Instagram
View this post on Instagram
View this post on Instagram