استنبول: پیغام رسائی کی ایپلیکیشن واٹس ایپ کی جانب سے صارفین پر نئی پرائیویسی پالیسی زبردستی مسلط کیے جانے کے بعد سے اس کے استعمال کرنے والے بڑی تعداد میں دوسرے ذرائع پر منتقل ہورہے ہیں۔ جس کا دیگر ایپ فورم کے ساتھ ساتھ ترک ایپ کو بھی بے حد فائدہ ہورہا ہے۔
گزشتہ چند روز قبل عالمی خبر رساں ادارے نے یہ انکشاف کیا تھا کہ واٹس ایپ کی نئی پالیسی پر شبہات رکھنے والے زیادہ تر صارفین ’’سگنل‘‘ اور ’’ٹیلی گرام‘‘ نامی میسیجنگ پلیٹ فارمز کا رُخ کررہے ہیں۔
لیکن حالیہ رپورٹ کے مطابق ’’ترک سیل‘‘ موبائل فون آپریٹر کی بنائی گئی میسجنگ ایپلی کیشن Bipکے جنرل مینیجر مراد ارکان کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ دنوں سے ایپلی کیشن یومیہ 20 لاکھ مرتبہ انسٹال کی جارہی ہے۔ان کا کہناہے کہ 6 جنوری کو واٹس ایپ کے اعلان کے بعد سے بپ کی یومیہ ڈاؤن لوڈنگ کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔
مراد ارکان نے ترک کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برا ہمسایہ آپ کو جائیداد کا مالک بنا دیتا ہے۔ جمعے سے لے کر اب تک 64 لاکھ سے زائد لوگ بپ پر منتقل ہوچکے ہیں اور اس وقت ہم ایک قابل اعتماد نام بن کر ابھررہے ہیں۔ یہ اعتماد روز بروز بڑھتا جارہا ہےا ور اب ہم ٹیلی گرام کے برابر آچکے ہیں۔
بپ کے جی ایم کا کہنا ہے کہ صرف مقامی سطح پرہمارے صارفین کی تعداد 60 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے اور ہم توقع کرتے ہیں یہ تعداد بہت جلد ایک کروڑ سے بڑھ جائے گی۔
واضح رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پرائیوسی اور معلومات کے تبادلے سے متعلق پالیسی کے اعلان کے بعد اس کے استعمال کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد متبادل ذرائع کا رخ کررہی ہے جن میں سگنل اور ٹیلی گرام نامی میسجنگ پلیٹ فورمز کے نام سر فہرست ہیں تاہم مسلم دنیا میں ترک ایپ بپ کو بھی تیزی سے مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔