واشنگٹن: وائی فائی کے پروٹوکول میں انقلابی تبدیلیاں کی گئی ہیں جس میں ڈیٹا کی رفتار اور حجم چار گنا تک بڑھ جائے گا۔ گزشتہ 20 برس میں یہ وائی فائی میں سب سے بڑی تبدیلی ہوگی جسے وائی فائی 6 ای کا نام دیا گیا ہے۔
ماہرین نے اس تبدیلی کو دو رویہ سڑک کی آٹھ رویہ سڑک میں تبدیلی قرار دیا ہے جس سے راؤٹر، فون، ٹی وی، اسمارٹ فون اور دیگر اشیا میں بھی نمایاں تبدیلی واقع ہوگی جس سے وائی فائی کے مقدار اور معیار دونوں میں ہی انقلابی بہتری آئے گی۔
بین الاقوامی طور پر وائی فائی کے پروٹوکولز اور دیگر امور کا جائزہ لینے والے وائی فائی الائنس کی جانب سے اس بات کا اعلان کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ نئے وائی فائی پر چلنے والے اولین آلات 11 جنوری کو منعقدہ ’کنزیومر الیکٹرانکس شو‘ سی ای ایس میں پیش کی جائیں گی۔
وائی فائی 6 ای کا دائرہ کار انتہائی وسیع ہے۔ اپریل 2020ء میں اس کا اسپیکٹرم امریکا میں کھولا گیا جس کے لیے نئے ہارڈویئر کی ضرورت ہوگی۔
فی الحال وائی فائی آلات 2.4 اور 5 گیگا ہرٹز پر چلتے ہیں تاہم نیا وائی فائی 6 گیگا ہرٹز پر کام کرے گا۔ اس سے ایئرویوز اور ڈیٹا رفتار میں چار گنا تک اضافہ ہوجائے گا۔ اس طرح وائی فائی کنکشن کو پر لگ جائیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ڈیوائس بنانے والوں کی اکثریت اسے 2022ء تک اپنالے گی لیکن اگلے برس کے آخر تک صرف 20 فیصد آلات ہی وائی فائی کے نئے پروٹوکول پر کام کررہے ہوں گے۔ وائی فائی الائنس کے مطابق امریکا کے علاوہ برطانیہ، یورپی یونین، جنوبی کوریا، چلی، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک اس ٹیکنالوجی کا گرین سگنل دے چکے ہیں۔