SON DAKİKA

Naya Pakistan Global

ایران میں سنیوں کیساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے: مولانا عبدالحمید زئی

ایران میں سنیوں کیساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے: مولانا عبدالحمید زئی
07 January 2021 - 15:59

 

تہران: ایران میں ممتاز سنی مذہبی رہنما اور صوبہ بلوچستان کے مرکز زاہدان میں جمعہ کے امام الشیخ عبدالحمید اسماعیل زئی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایران کے سنی مسلمان اب بھی دوسرے درجے کے شہری سمجھے جاتے ہیں۔

72 سالہ مولانا عبدالحمید زئی نے کہا کہ ایران میں سنیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا بنیادی مسئلہ فیصلہ سازی کے مراکز میں مخصوص گروپوں اور لیڈروں سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی اعلیٰ قیادت کی طرف سے اہل سنت مسلک کے مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔

مولانا عبدالحمید نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے 42 سال بعد بھی ایران میں سنیوں کو اب بھی شہری حقوق کے بارے میں بہت سی پریشانیوں اور خدشات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتیازی سلوک اس حد تک ہے کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ ہم ایران کے دوسرے درجے کے شہری ہیں۔

انہوں نے وزارتوں ، مسلح افواج اور سنی اکثریتی علاقوں میں سرکاری ملازمتوں میں اہل سنت کو دانستہ طور پر نظر انداز کرنے کی شکایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر سنیوں کے گھمبیر مسائل کو حل کرتے ہوئے حکومت پر اُن کا اعتماد بحال کریں۔

علامہ اسماعیل زئی نے سنی اسکولوں کی منصوبہ بندی کونسل کے نام سے نئی تنظیم کے قیام پر بھی تنقید کی جس کے بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں سکیورٹی اور عدالتی اداروں کے ذریعے سنی مذہبی امور کی جاسوسی اور نگرانی کی جا رہی ہے۔