SON DAKİKA

Naya Pakistan Global

بالی ووڈ اداکارہ ملیکا شیراوت نے 2020 کو بھی بے باک انداز میں الوداع کہہ دیا

بالی ووڈ اداکارہ ملیکا شیراوت نے 2020 کو بھی بے باک انداز میں الوداع کہہ دیا
01 January 2021 - 7:14

کیرالہ:بالی ووڈ کی بولڈ اداکارہ اور اپنے دلکش ،بے باک انداز کے باعث لوگوں کے دلوں میں راج کرنے والی ملیکا شیراوت نے 2020کو الگ انداز میں الوداع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ان دنوں ملیکا شیراوت کیرالہ میں چھٹیاں منا رہی ہیں اورگزشتہ روز انہوں نے اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اس سال کو الوداع کہا ہے۔

 

بالی ووڈ اداکارہ ملیکا شیراوت طویل وقت سے فلموں سے غائب ہیں، لیکن وہ سوشل میڈیا پر ہمیشہ سرگرم رہتی ہیں۔

ملیکا شیراوت کی یہ تصویر اب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں، جس میں انہوں نے بکنی پہنی ہوئی ہے اور ان کا یہ انداز مداحوں کے دلوں پر بجلیاں بن کر گررہا ہے۔

 

ملیکا شیراوت گزشتہ کچھ دنوں سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مسلسل کیرالہ سے اپنی تصویریں شیئر کر رہی ہیں، جس میں ان کا بولڈ انداز دیکھتے ہی بن رہا ہےلوگوں کی توجہ کا مرکزاور جس کو بے حد پسند کیا جارہا ہے۔

اداکار عمران ہاشمی کے ساتھ الگ انداز میں پردہ سکرین پر بوس کنار کے سین فلمانے والی اداکارہ ملیکا شیراوت بالی ووڈ میں اپنے سب سے بولڈ انداز کے لئے جانی جاتی ہیں۔

 

وہ ان اداکارائوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے 28 سال سے لے کر 65 سال تک کے اداکار کے ساتھ بولڈ سین فلمائے ہیں۔

حصار کے ایک چھوٹے سے گائوں میں پیدا ہونے والی ملیکا شیراوت نے بالی ووڈ سے ہالی ووڈ تک کا سفر طے کرلیا ہے۔ ملیکا شیراوت نے اپنی فیملی کے خلاف جاکر فلموں میں کام کرنا شروع کیاجبکہ بعد میں ان کی فیملی نے انہیں قبول کرلیا،ان کا اصلی نام ریما لانبا ہے۔ فلموں میں آنے کے بعد انہوں نے اپنا نام بدل کر ملیکا شیراوت رکھ لیا۔

 

یاد رہے کہ بالی ووڈ کی بے باک اداکارہ ملیکا شیراوت نے امریکہ میں جنسی بنیاد پر تفریق کے موضوع پر لیکچر دیا اورآئٹم نمبرز پر پرفارم کرنے کے بعد اب جنسی بنیاد پر تفریق کے موضوع پر طالبعلموں لیکچر دیئے۔

ملیکا شیراوت نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ گاندھی کے ملک کو ہم نے عزت کے لٹیروں کی سرزمین بنادیا ہے۔

 

خود کو سیکولر ملک کہنے والا بھارت ہمیشہ ہی اپنی عوام کو بنیادی حقوق اور انصاف دینے میں ناکام رہا ہے اوریہی وجہ ہے کہ بھارتی معاشرے میں بڑھتی ہوئی عریانیت کی وجہ سے خواتین کے ساتھ جنسی حراسانی کے واقعات میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

مقبوضہ کشمیرکی 8 سالہ آصفہ بانو کا اجتمائی زیادتی کے بعد قتل اور بی جے پی رہنما کی جانب سے ہندو لڑکی سےاجتماعی زیادتی جیسے واقعات نے پوری انسانیت کا سرشرم سے جھکا دیا۔

 

بالی ووڈ اداکارہ نے بھارت میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں بچوں اور عورتوں کے ساتھ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ ایک شرم ناک عمل ہے اور اس درندگی کی وجہ سے گاندھی کی سرزمین عزت کے لٹیروں کی سرزمین بن چکی ہے۔

ملیکا شیراوت کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں اس وقت ملک میں میڈیا بہت طاقتور ہے اور جنسی ہراسانی کے بڑھتے واقعات کو روکنے میں میڈیا ہی اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور ہماری تمام توقعات بھی میڈیا سے ہی وابستہ ہیں۔

 

ملیکا شیراوت ہریانہ کے ضلع حصار کے ایک چھوٹے سے گاؤں موٹھ میں پیدا ہوئیں اور وہ ایک جاٹ خاندان سے تعلق رکھتی ہےجبکہ اداکارہ کے والد کا نام مکیش کمار لامبا ہے۔

اس نے ریما نام کی اور اداکاراؤں سے الجھن سے بچنے کے لیے “ملیکا” اپنا سکرین نام اپنایا، جس کا مطلب “مہارانی” ہے۔ “شیراوت” اداکارہ کی ماں کا پہلا نام ہے جبکہ شیراوت کے خاندان نے اب ان کے کیریئر کو قبول کر لیا ہے جبکہ اداکارہ نے دہلی پبلک سکول، متھرا روڈ میںتعلیم حاصل کی اوردہلی یونیورسٹی یمرانڈا ہاؤس سے فلسفے کی ڈگری حاصل کی ہے۔

 

فلموں میں آنے سے قبل شیراوت نے ٹیلیوژن میں کمرشل اشتہاروں، امیتابھ بچن کے ساتھ بی پی ایل میں اور شاہ رخ خان کے ساتھ سینٹرو میں کام کیا۔وہ نرمل پانڈے کی “مار ڈالا” اور سرجیت بندرکھیا کی “لک تنو” سنگیت ویڈیو میں بھی نظر آئیں۔

اداکارہ نے ‘جینا صرف میرے لیے نام کی ایک چھوٹی فلم سے فلمی کیریئر میں شروعات کی اور2004ء میں ’فلم ‘خواہش‘ میں کام کیا۔

 

‘مرڈر فلم میں اداکاری کے لیے ملیکا کو زی سن ایوارڈ میں ‘بیسٹ اداکارہ کے لیے ایوارڈ ملا جبکہ 2005ء میں ملیکا شیراوت نے ایک چینی فلم ‘دی مائتھ میں کام کیا۔ جس میں انہوں نے جیکی چین کے ساتھ کام کیا۔

ملیکا شیراوت نے اس فلم میں ایک بھارتی لڑکی کا کردار نبھایا، جو جیکی چین کے فلم کے کردار کو ندی سے بچاتی ہے۔ یہ ان کی پہلی بین الاقوامی فلم تھی۔