نئی دہلی: سابق بھارتی پولیس افسر این سی استھانہ نے اپنی نئی کتاب میں اپنے ہی ملک کی فوجی طاقت کی ناکامیوں کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اس قابل ہی نہیں کہ وہ پاکستان کو جنگ کے میدان میں شکست دے سکے۔
تفصیلات کے مطابق سابق بھارتی پولیس افسر این سی استھانہ کی سیکیورٹی امور پر گہری بصیرت کی حامل نئی کتاب میں کہا گیا ہے کہ بھارت اپنے مخالف پاکستان اور چین کے نظریاتی اور اسٹریٹیجک مقاصد کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں رکھتا ہے اور ان دونوں میں سےکسی کو بھی جنگ میں شکست نہیں دے سکتا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق دی وائر نے نیشنل سیکیورٹی اینڈ کنونشنل آرمز ریس، اسپیکٹر آف نیوکلیئر وارنامی کتاب کا تجزیہ کیا، اس کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایک طرف عسکریت پسند اہلکار اور میڈیا کی بیان بازی ہے اوردوسری طرف اور حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان کسی بھی ملک کو فوجی طور پر شکست نہیں دے سکتا۔
ملک کے ناقابل تسخیر ہونے کے بیانیے کو ہتھیاروں کی لاتعداد درآمد سے تقویت ملی ہے، آستھانہ نے ہندوستان کی جانب سے 2014 کے بعد سے 5 سالوں میں اسلحے کی درآمد پر خرچ کیے گئے 14 ارب ڈالر کے اعدادوشمار پیش کیے اور ڈاسالٹ ایوی ایشن سے خریدے گئے 36 رافیل طیاروں کی نامعلوم قیمت اس میں شامل نہیں ہے۔
لیکن اس سے بھی اگلی دہائی میں ہندوستان اسلحے کی درآمد پر 130 ارب ڈالر خرچ کرنے کا تخمینہ لگا چکا ہے جس میں اس سے بھی زیادہ مہنگے 100 سے زیادہ لڑاکا طیارے شامل ہیں تاکہ مودی سرکار کی جانب سے 126رافیل طیاروں کے معاہدوں کو ختم کرنے سے پیدا ہونے والی کمی کو ہورا یا جا سکے۔
وراڈراجن نے کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ جیسے جیسے پہلے رافیلس کی آمد پر دھوم دھام ظاہر کی گئی تھی، ان میں سے ہر ایک خریداری کو میڈیا نے عوام کے سامنے ایسے پیش کیا کہ ہندوستان اس کے ذریعے اپنے دشمنوں کو دھول چٹا دے گا لیکن حقیقت اس سے کافی مختلف ہے۔
اس سے قبل رواں سال نومبر میں بین الاقوامی میگزین دی اکانومسٹ نے نام نہاد بھارتی جمہوریت کی قلعی کھولتے ہوئے بتایا تھا کہ بھارت قومیت کے نشے میں آمریت کی جانب گامزن ہے، مودی ہندوستان کو یک جماعتی ریاست بنانے میں مگن ہیں۔