نیویارک: ارجنٹائن اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے والا لاطینی امریکہ کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارجنٹائن کی سینیٹ نے بھاری اکثریت سے اس تاریخی قانون کی منظوری دی۔ ووٹنگ کے نتائج سامنے آنے کے بعد خواتین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، خواتین نے خوشی سے ایک دوسروں کو گلے لگا جبکہ کچھ کی آنکھوں سے خوشی سے آنسو نکل آئے۔
خیال رہے کہ ارجنٹائن یوروگے کے بعد انتخابی اسقاط حمل کی اجازت دینے والا تیسرا جنوبی امریکی ملک بن گیا ، جس نے 2012 میں اس پریکٹس کو قانونی قرار دے دیا ، اور گیانا ، جہاں یہ 1995 سے قانونی ہے۔
کیوبا نے 1965 میں اس مشق کو قانونی حیثیت دی جب کہ میکسیکو سٹی اور میکسیکن کی ریاست اوکساکا نے بھی اسقاط حمل کی اجازت دی۔
ارجنٹائن کی حقوق نسواں کارکن جیسلے کیرینو نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پوپ فرانسس کے آبائی ملک میں منظور ہونے والے اس قانون کو دنیا کے دوسرے ممالک بھی اپنے ملکوں میں نافذ کروائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کی منظوری کے بعد خواتین کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ بچے کی پیدائش میں اپنی مرضی کریں۔ مطلب اب اُن پر یہ ضرور نہیں ہو گا کہ وہ ہر بچے کی پیدائش کو یقینی بنائے۔