اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کے لانگ مارچ کے حوالے سے پیشن گوئی کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا لانگ مارچ ہو گا لیکن فی الحال لانگ مارچ کے حوالے سے کوئی حکمت عملی نہیں بنائی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن کے لانگ مارچ س کیسے نمٹنا ہے یہ بعد میں دیکھیں گے۔مذاکرات کے لیے نہ ہم سے کسی نے رابطہ کیا نہ ہمارا کسی سے رابطہ ہوا۔
وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ اکتیس جنوری تک وزیراعظم مستعفی ہوں گے نہ اپوزیشن استعفے دے گی۔ ہوسکتا ہے کچھ لوگ استعفے دے دیں لیکن سارے استعفے نہیں دیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کچھ بھی کرسکتے ہیں لیکن این آر او کسی صورت نہیں دیں گے اور نہ نیب ختم ہوگا۔وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے جب کریں گے تو سب کو معلوم ہوجائے گا۔حکومت فی الحال اس پر کابینہ میں بحث نہیں کر رہی۔
آپ دیکھیں گے یہ استعفے بھی نہیں دیں گے اور پوری امید ہے یہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ لانگ مارچ اور لونگ مارچ میں فرق ہوتا ہے۔ اگر یہ اسلام آباد آتے ہیں تو ہم استقبالیہ کیمپ لگانے پر غور کریں گے۔
خیال رہے کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے اور حکومت کو الٹی میٹم دے رکھا ہے کہ وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہوں ورنہ لانگ مارچ کی صورت میں اپوزیشن کا احتجاج شدید ہو جائے گا۔
اپوزیشن کے اس بیانیے کے حوالے سے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں بھی بات ہوئی جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک کا کوئی مستقبل نہیں۔ بات چیت اور مسائل کے حل کا بہترین فورم پارلیمنٹ ہے۔
اپوزیشن نے پارلیمنٹ کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا ہے۔ ان کو معلوم ہے ہر حال میں این آر نہیں دوں گا۔
اس لیے پاک فوج پر دبائو ڈال رہے ہیں۔ اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، پی ڈی ایم کا مسلئہ دھاندلی ہوتا تو انتخابی اصلاحات میں ہمارا ساتھ دیتے۔