نئی دہلی: بھارت میں کسانوں کے احتجاج کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے لیکن مودی سرکار کی اکڑ اور ہٹ دھرمی جوں کی توں ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں کسانوں کے اتجاج کو ایک ماہ مکمل ہوگیا ہے لیکن مودی حکومت نے کسانوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا، جبکہ دوسری جانب جہاں کسان اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں، وہیں دارالحکومت نئی دہلی سے متصل سنگھو سرحد پر کسانوں کے دھرنے کے شرکا کے لیے پنجاب کے مسلمانوں کی تنظیم مسلم فیڈریشن آف پنجاب نے 24 گھنٹے لنگر کا انتظام کر رکھا ہے۔
بھارت میں کسان ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کے منظور کردہ تین متنازع زرعی قوانین کی واپسی، اناج منڈیوں کو ختم نہ کرنے، اناج کی کم سے کم سپورٹ پرائس یا ایم ایس پی کو برقرار رکھنے اور کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے مطالبات کو لے کر برسر احتجاج ہیں۔
نریندر مودی کی حکومت اور کسانوں کی تنظیموں کے نمائندوں کے درمیان اب تک مذاکرات کے متعدد ادوار ہوئے ہیں تاہم کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
ادھر بھارت میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں کسان تحریک کا حصہ بننے والے مسلمان سڑک پر نماز ادا کر رہے ہیں جبکہ سکھ نوجوان نمازیوں کی حفاظت پر مامور نظر آ رہے ہیں۔